اسلام آباد(ویب ڈیسک)ہائی بلڈپریشر کی وجہ سے پوری دنیا میں ہرتین میں سے ایک شخص متاثرہورہا،دل کا دورہ،فالج اورگردوں کی بیماریاں بھی اسی کی و...
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ اس بیماری کو ایسی ادویات سے بھی قابو کیا جاسکتا ہے جو بازارسے سادہ اورسستی باآسانی دستیاب ہیں،لیکن پانچ میں سے ایک مریض ہی اس بات پر عمل کرتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اگررہین سہن میں تبدیلی لائی جائے تو بلڈپریشرکو قابو میں رکھ کر2023تا 2050تک سات کروڑ ساٹھ لاکھ افراد کو مرنے سے بچایا جاسکتا ہے۔
ڈبلیوایچ اوکی رپورٹ میں ہائی بلڈپریشر سے بچنے کیلئے صحت بخش غذائوں کا مشورہ دیا گیا ہے جنکے مطابق وزن نہ بڑھنے دیا جائے،تمباکو اورشراب سے پرہیز کیا جائے،اورورزش کو اپنا معمول بنالیں۔نمک کا استعمال پانچ گرام سے بھی کم کردیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ہرگھنٹے کے بعد ایک ہزار سے زیادہ افراد ہارٹ اٹیک اورفالج کا شکار ہوکر موت کے منہ میں جارہے ہیں ان میں زیادہ وجہ ہائی بلڈپریشر ہی ہے۔
رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ پاکستان میں تیس سے 79برس کی عمر کے چوالیس فیصد سے زائدلوگ ہائی بلڈپریشر کے مرض میں مبتلا ہیں،اگر سادہ غذائوں کیساتھ رہہن سہن ٹھیک کردیا جائے تو پاکستان میں 2040کے سال تک آٹھ لاکھ 39ہزارافراد مرنے سے بچ سکتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں