ڈنمارک(ویب ڈیسک)کوئی شک نہیں کہ سانئس ایک حیران کن علم ہے،آج تک دنیا میں جتنی بھی ایجادات ہوئیں وہ اسی علم ہی کی بدولت ہوپائی ہیں،اب ایک ا...
ڈنمارک(ویب ڈیسک)کوئی شک نہیں کہ سانئس ایک حیران کن علم ہے،آج تک دنیا میں جتنی بھی ایجادات ہوئیں وہ اسی علم ہی کی بدولت ہوپائی ہیں،اب ایک ایسی ایجاد سامنے آئی ہے کہ جس نے انسان کو واقعی حیران کردیا،جی ہاں اے آئی یعنی آرٹی فیشل انٹیلی جنس نامی ایسا ماڈل تیارکرلیا گیا ہے جو موت کی پیشگی اطلاع دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
لائف ٹو ویک نام کا اے آئی ماڈل کے بارے میں سانئس دانوں جہنوں نے اسے خود تیار کیا انکا دعوی ہے کہ یہ دیگر مشینری کی نسبت کسی بھی شخص کے موت بارے امکانات زیادہ درست بتا سکتا ہے۔
ا س حوالے سے تقریباً ساٹھ لاکھ لوگوں کے ڈیٹا کو پہلے جمع کیا گیا پھر انکی تعلیم،صحت،معالجین سے رابطے ہسپتالوں کے چکر،انکا پیشہ حتی کہ انکی ماہانہ آمدنی تک کا تجزیہ کیا گیا،
پھر پینتیس سے پینسٹھ سال کی عمر کے لوگوں کے جمع شدہ ڈیٹا کی مدد سے ماڈل اے آئی کی صلاحیتوں کا جائزہ لیا گیا جو موت کی پیش گوئیوں سے متعلق تھیں۔ان میں پچاس فیصد وہ افرادشامل تھے جنکی اموات 2016اور2020کے عرصے میں ہوئیں۔تب یہ اچھی طرح ثابت ہوگیا کہ مزکورہ ماڈل موجودہ نظام کے مقابلے میں کسی فرد کی موت کی پیشگی اطلاع گیارہ فیصد زیادہ درست بتا سکتا ہے۔
سانئس دانوں کا کہنا ہے کہ اس ماڈل کو ہم نے یہ معلوم کرنے کیلئے بھی استعمال کیا کہ یہ ٹیکنالوجی گزشتہ ادوار کے واقعے اورحالات کو سامنے رکھ کر مستقبل کی پیشن گوئی بھی کس حد تک کرسکتا ہے۔یہ ماڈل اپنے طورپر پیش گوئی نہیں کرتا بلکہ جو ڈیٹا موجود ہوتا ہے اسکے تحت جوابات دیتا ہے۔مثلاً کسی بھی فرد کے ٹیسٹ کی رپورٹس سامنے رکھتے ہوئے آنے والے چاربرسوں میں اسکی موت کے امکانات یادیگرچیزوں کی پیش گوئی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں