لاہور(جی این اے)ہائی کورٹ نے زمان پارک آپریشن روکنے کے حکم میں کل تک توسیع کردی۔ فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت میں جسٹس طارق سلیم شیخ ...
لاہور(جی این اے)ہائی کورٹ نے زمان پارک آپریشن روکنے کے حکم میں کل تک توسیع کردی۔
فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے آپریشن کل تک روکنے کے حکم میں توسیع کی۔فواد چودھری کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
عدالت نے فواد چوہدری کے وکیل سے پوچھاکہ درخواست گزار کدھر ہیں دس بجے کا ٹائم تھا یہ آپکی سنجیدگی ہے کہ درخواست گزار عدالت میں نہیں ہے۔
فواد چوہدری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت میں فیصلہ محفوظ ہے عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سیکشن 76 پڑھیں یہ تو کوئی معاملہ ہی نہیں. کوئی قانون نہیں پڑھتا اسی لیے آج یہ سب کچھ ہورہا بس باتیں کرتے ہیں ۔
مزید ریمارکس دیتے ہوئے عدالت کا کہنا تھاکہ ہر چیز کا حل قانون اور آئین میں موجود ہے ۔فریقین نے پورے سسٹم کو جام کیا ہوا ہے ۔ کبھی آپ اس عدالت میں آتے ہیں کبھی آپ اسلام آباد ہائیکورٹ جاتے ہیں۔
فواد چوہدری کے وکیل کا یہ بھی موقف تھاکہ یہ سیاسی معاملہ بن چکا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ آپ دونوں پارٹیوں نے ہی بنایا ہے بس قانون کو فالو کرنے کی ضرورت ہے۔ ساری قوم کو مصیبت ڈالی ہوئی ہے۔
عدالت نے فواد چوہدری سے استفسار کیا کہ سیکیورٹی کا کیا معاملہ ہے جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سیکیورٹی کا مسئلہ بڑا سنجیدہ ہے۔ عمران خان اسلام آباد کی 4 عدالتوں میں پیش ہوئے پانچویں میں نہیں ہوئے۔ ایف ایٹ عدالت میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی 100 فیصد کنفرم معلومات تھیں ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے سسٹم میں سیکیورٹی لینے کا قانون موجود ہے سیکیورٹی لینے کا ایک پراپر پروسیجر موجود ہےعمران خان چار عدالتوں میں پیش ہوئے لیکن ایک عدالت ایف 8 کچہری میں پیش نہیں ہوئے۔
وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے اپنا موقف عدالت کے سامنے رکھا تھا کہ سکیورٹی خدشات ہیں جن کے باعث ایف 8 کچہری کی عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے۔
آئی جی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ہم کسی ایک کا بھی نقصان نہیں چاہتےہم سمجھتے ہیں کہ شہر کا کوئی بھی علاقہ نوگوایریا نہیں ہونا چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ انکوائری طلب ہے کہ دونوں طرف سے بدنیتی شامل تھی یا نہیں۔
عدالت نے فواد چوہدری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے آپ کو سسٹم کے اندر لائیں ۔ اپکو پالیسی فراہم کرتے ہیں اس پر اپلائی کریں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آیا گیا ہے ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ میں نے وارنٹ کے معاملے کو ٹچ نہیں کیا لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے وارنٹس پر عملدرآمد نہیں روکا ۔ عدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔
کوئی تبصرے نہیں