اسلام آباد(جی این اے)نومئی کو جو بھی واقعات رونما ہوئے ان کا مقصد دراصل موجودہ چیف آف آرمی سٹاف اورانکی ٹیم کو ہی ہدف بنانا تھا،اگرملک کے ...
اسلام آباد(جی این اے)نومئی کو جو بھی واقعات رونما ہوئے ان کا مقصد دراصل موجودہ چیف آف آرمی سٹاف اورانکی ٹیم کو ہی ہدف بنانا تھا،اگرملک کے قوانین توڑنے والی اورتشددکو ہوادینے والی جماعت کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی نہ کی گئ تو ہم پھر اس معاملے میں فریق بن جائیں گے،نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑکا دوٹوک موقف سامنے آگیا۔
نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں دوران گفتگو وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم یہ بھی تاثرنہیں دینا چاہتے کہ کسی جماعت کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی کی جارہی ہے مگر تشددپر اکسانے والی جماعت کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ضرورچاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بجلی تو ایسامسئلہ نہیں کہ اس کی وجہ سے ہڑتالیں کی جائیں تاہم ہمیں ایسے طبقے کیساتھ ہمدردی ہے جو بجلی کے بھاری بلوں کے بوجھ تلے دب رہا ہے۔رات کو جلدی دکانیں بندکرنے والے مسئلے کو بھی صوبوں سے مشاورت کے بعد حل کریں گے کیونکہ ایسا نہ ہو کہ جو بھی فیصلہ کریں بعد میں اس فیصلے کو واپس لینا پڑجائے۔
کوئی تبصرے نہیں