پشاور(جی این اے)آج ملک بھر میں سانحہ آرمی پپبلک سکول کی نویں برسی منائی جارہی ہے،آج کے دن ہی وحشی درندوں نے سکول میں گھس کر ظلم کی ایسی...
پشاور(جی این اے)آج ملک بھر میں سانحہ آرمی پپبلک سکول کی نویں برسی منائی جارہی ہے،آج کے دن ہی وحشی درندوں نے سکول میں گھس کر ظلم کی ایسی تاریخ رقم کی جو ہمیشہ یادرکھی جائے گی،آڈیٹوریم میں اکھٹے ہونے والے آٹھویں،نویں اوردسویں جماعت کے سٹوڈنٹس پر دہشت گردوں نے اندھادھند ایسے گولیاں برسانی شروع کیں کہ ہر طرف خون ہی خون دکھائی دینے لگا،تھوڑی دیر پہلے تک ہنستے کھیلتے بچے خون میں لت پت تڑپ رہے تھے،وہ یہ بھی نہیں جان پائے کہ انکا قصورکیا تھا۔
اس قیامت کی گھڑی میں ایک سوچالیس سے زیادہ افرادجام شہادت نوش کرگئے تھے،جن درندوں نے پرنسپل اساتذہ اورننھے فرشتوں کو خون میں نہلایا تھا پاک فوج نے بہت بہادری کیساتھ انکو بھی جہنم واصل کیا تھا۔اس سانحے کے بعد ہی نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا گیا تھا جسکے تحت دہشت گردوں کی کمر توڑکے رکھ دی گئی تھی۔
اگرچہ اس سانحےکو نوسال گزرگئے مگر روح پر لگے زخم آج بھی ایسے ہی تازہ ہیں جیسے یہ کل کی ہی بات ہو،خصوصاً جن والدین کے بچے گھر سے ہنستے کھیلتے گئے اورواپس لاش کی شکل میں پیٹیوں میں بند ہوکر واپس آئے انکی آنکھیں آج بھی اپنے جگرکے ٹکڑوں کو یادکرکے برس رہی ہیں،تمام خاندان باہمی ملاقاتوں میں ایک دوسرے کا دکھ دردبانٹتے نظرآتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں